5 EASY FACTS ABOUT دعا تک دین کو بدلتی ہے DESCRIBED

5 Easy Facts About دعا تک دین کو بدلتی ہے Described

5 Easy Facts About دعا تک دین کو بدلتی ہے Described

Blog Article

یومِ دفاع و شہدا پر مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پُروقار تقریب

 اس وقت کو یاد کرو جب تم اپنے رب سے فریاد کر رہے تھے پھر اللہ نے تمہاری سن لی کہ میں تم کو ایک ہزار فرشتوں سے مدد دونگا جو لگاتار چلے آئیں گے ۔

تم سب کے سب بے لباس ہو ، سوائے اس شخص کے جسے میں لباس پہناؤں ، اس لیے مجھ سے لباس مانگو میں تمھیں لباس پہناؤں گا، میرے بندو! تم رات دن گناہ کرتے ہو، اور میں سارے گناہ معاف کر سکتا ہوں اس لیے تم مجھ سے بخشش مانگو میں تمھیں معاف کر دونگا) مسلم نے اسے ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے، اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ تم مجھ سے ہدایت، کھانا، لباس، اور مغفرت مانگو، [اس لیے ہم بھی اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ]یا اللہ! ہمیں ہدایت دے، ہمیں کھلا، پہنا  اور ہمارے سارے گناہ بخش دے۔

aik baar Hazrat Umar Farooq R.A Bait Allah ka tawaf karte hue ro ro kar dua maang rahay the kay Allah taala agar aap ne mujh par koi poor bakhti likh di hai tou usay mita dijiye aur agar koi khush bakhti likhi hai tou usay bar qarar rakhiye kyunkay aap jo chahte hai mita dete hain aur jo chahen bahal rakhte hain.

 اور جب میرے بندے آپ سے میرے متعلق پوچھیں تو انہیں کہہ دیجئے کہ میں قریب ہی ہوں، جب کوئی دعا کرنے والا  مجھے پکارتا ہے تو میں اس کی دعا قبول کرتا ہوں لہذا انہیں چاہیے کہ میرے احکامات بجا لائیں اور مجھ پر اعتماد رکھیں تا کہ وہ ہدایت پا جائیں۔

"وعن سلمان الفارسي، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "« لا يرد القضاء إلا الدعاء، ولا يزيد في العمر إلا البر» (رواه الترمذي).

اب آپ دو راستوں کے سنگم پر ہیں، ایک راستہ آپ کو سلامتی، کامیابی، سعادت اور عزت کی جانب لے کر جانے والا ہے، اور دوسرا راستہ تباہی، حسرت اور رسوائی کی طرف لے جانے والا ہے۔

+ - عن ابن مسعود رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه وسلم كان يقول: «اللهم إني أَسْأَلُكَ الهُدى، وَالتُّقَى، والعفاف، والغنى».

دعا کی شرائط میں سے سب سے پہلی read more شرط یہ ہے کہ انسان ایمان رکھتا ہو کہ خداوند متعال کی ذات تمام موجودات پر قدرت رکھتی ہے اور یہ ایمان رکھتا ہو کہ خداوند متعال کے لیے کوئی چیز بھی ناممکن نہیں ہے. میں جس چیز (جائز) کا بھی سوال کروں خدا کی ذات اسے عطا کر سکتی ہے۔ وہ اس چیز کو عطا کرنے میں کسی کا محتاج نہیں ہے۔ خدا کے علاوہ کسی پر، کسی قسم کی امید نہ رکھے۔ اس کی تمام امید خداوند کی ذات اقدس ہو۔ خداوند متعال نے خود قرآن میں ارشاد فرمایا: "و من یتوکل علی اللّه فهو حسبه" ترجمہ: جو بھی اپنے امور میں خدا پر توکل کرے گا بس خدا اس کے لیے کافی ہے۔ علی بن سوید سائی کہتا ہے، اس آیت کے متعلق امام رضا علیہ السلام سے کسی نے سوال کیا۔ امام علیہ السلام نے فرمایا: "و من یتوکل علی الله فهو حسبه" يعني: "التوکل علی الله درجات: منها أن تتوکل علی الله فی أمورک کلها فما فعل بک کنت عنه راضیا تعلم أنه لا یألوک خیرا و فضلا".

تو کیا انسان کے لئے یہ مناسب ہو گا کہ جب کوئی گمراہی والا عمل کر لے تو جبری [تقدیر کو جبری قرار دینے والا]بن جائے، اور جب کوئی نیکی کرنے لگے تو قدری [تقدیر کا سرے سے انکار کرنے والا]بن جائے!

حزب اللہ بڑی جنگ کی تیاری میں، ٹارگٹ لاک ہوگیا، حسن نصر اللہ کا کھلا پیغام

حق کے غلبے اور باطل  کے مٹانے کی دعا کرنا حقیقت میں اللہ، کتاب اللہ، رسول اللہ، اور مسلم حکمرانوں سمیت تمام مسلمانوں کی بھی خیر خواہی ہے، دعا سے بے رغبتی وہی شخص کرتا ہے جو دنیا و آخرت میں  اپنا نصیب کھونا چاہتا ہے، نیز اسلام اور مسلمانوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داری میں کوتاہی برت رہا ہے، ایک حدیث میں ہے: (جو شخص مسلمانوں کے معاملات کی پرواہ نہیں کرتا وہ مسلمانوں میں سے نہیں )۔

اسی طرح دعا کی شرط ہے کہ : انسان سنت پر کار بند ہو، اللہ تعالی کے احکامات کو بجا لائے اور ممنوعات سے بچے، فرمانِ باری تعالی ہے:

ایمان وعقائد احکام و مسائل بدعات اور رسومات سیرت و سوانح جدید مالی معاملات حدیث شریف اور محدثین عظام اصلاحِ نفس و معاشرہ خواتین سے متعلق احکام و نصائح قرآن کریم و تفاسیر و علومِ قرآن جدید فتنے متفرقات ویڈیوز عبادات

Report this page